زلفوں کو ہٹالے چہرے سے
تھوڑا سا اجالا ہونے دے
سورج کو ذرا شرمندہ کر
منہ رات کا کالا ہونے دے
تھوڑا سا اجالا ہونے دے
سورج کو ذرا شرمندہ کر
منہ رات کا کالا ہونے دے
ہو جو موسم کو پتا یہ تیری زلف ہے کیا
چوم لے مانگ تیری جھک کے ساون کی گھٹا
زلف لہرائے لہراکے بادل بنے
جو بھی دیکھے تجھے تیرا پاگل بنے
ایسا بھی نظارہ ہونے دے
چوم لے مانگ تیری جھک کے ساون کی گھٹا
زلف لہرائے لہراکے بادل بنے
جو بھی دیکھے تجھے تیرا پاگل بنے
ایسا بھی نظارہ ہونے دے
دیکھ ناراض نہ ہو میرے معصوم صنم
میں کوئی غیر نہیں تیری آنکھوں کی قسم
دے اجازت کہ تیرے قدم چوم لوں
ساتھ میں بھی تیرے دو گھڑی جھوم لوں
ہلکا سا اشارہ ہونے دے
زلفوں کو ہٹا لے چہرے سے
میں کوئی غیر نہیں تیری آنکھوں کی قسم
دے اجازت کہ تیرے قدم چوم لوں
ساتھ میں بھی تیرے دو گھڑی جھوم لوں
ہلکا سا اشارہ ہونے دے
زلفوں کو ہٹا لے چہرے سے
No comments:
Post a Comment