محبت خود چلی جائے
تو علت کا فسوں کیا ہے
تو میرے پاس رہ جائے
تو قلت کا فسوں کیا ہے
تو علت کا فسوں کیا ہے
تو میرے پاس رہ جائے
تو قلت کا فسوں کیا ہے
جو مرہم وقت نہ رکھے
تو زخموں کا مداوا کیا
ہنسی پہ لب نہ آئے
تو جبلت کا فسوں کیا ہے
پیالے میں پڑا ہو تو
زہر کی کیا حقیقت ہے
نہ جب تک خون میں آئے
تو شدت کا فسوں کیا ہے
جو عاشق خود ہی توڑے تو
ٹھکانہ ہے کہاں بت کا
پجاری جو نہ اپنائے
تو بدعت کا فسوں کیا ہے
قیامت لاکھ اٹھلائے
شباب_ناز میں ! لیکن
نظر جو رخ نہ سہلائے
تو حدت کا فسوں کیا ہے
خدا کا خوف نہ ہو تو
حیا کا کیا نشاں باقی
نکاح تکمیل نہ پائے
تو عدت کا فسوں کیا ہے
برس کے سارے موسم تو
بندھے ہیں ایک کولہو سے
بشر نہ گل کھلائے جو
تو جدت کا فسوں کیا ہے
رزب توقیر کے سکے
جہاں تک ہو کمائے جا
خدا نہ آزمائے جو
تو ذلت کا فسوں کیا ہے
رزب تبریز
تو زخموں کا مداوا کیا
ہنسی پہ لب نہ آئے
تو جبلت کا فسوں کیا ہے
پیالے میں پڑا ہو تو
زہر کی کیا حقیقت ہے
نہ جب تک خون میں آئے
تو شدت کا فسوں کیا ہے
جو عاشق خود ہی توڑے تو
ٹھکانہ ہے کہاں بت کا
پجاری جو نہ اپنائے
تو بدعت کا فسوں کیا ہے
قیامت لاکھ اٹھلائے
شباب_ناز میں ! لیکن
نظر جو رخ نہ سہلائے
تو حدت کا فسوں کیا ہے
خدا کا خوف نہ ہو تو
حیا کا کیا نشاں باقی
نکاح تکمیل نہ پائے
تو عدت کا فسوں کیا ہے
برس کے سارے موسم تو
بندھے ہیں ایک کولہو سے
بشر نہ گل کھلائے جو
تو جدت کا فسوں کیا ہے
رزب توقیر کے سکے
جہاں تک ہو کمائے جا
خدا نہ آزمائے جو
تو ذلت کا فسوں کیا ہے
رزب تبریز
No comments:
Post a Comment