میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں اُسے
جب وُہ کھِلتے گُلاب جیسا تھا
اُس کی پَلکوں سے نِیند چھَنتی تھی
اُس کا لِہجہ شراب َجیسا تھا
اُس کی زُلفوں سے بھِیگتی تھی گھَٹا
اُس کا رُخ ماہتاب جَیسَا تھَا
لوگ پَڑھتے تھے خال و خَد اُس کے
وُہ آد ب کِی کِتاب جَیسا تھا
جب وُہ کھِلتے گُلاب جیسا تھا
اُس کی پَلکوں سے نِیند چھَنتی تھی
اُس کا لِہجہ شراب َجیسا تھا
اُس کی زُلفوں سے بھِیگتی تھی گھَٹا
اُس کا رُخ ماہتاب جَیسَا تھَا
لوگ پَڑھتے تھے خال و خَد اُس کے
وُہ آد ب کِی کِتاب جَیسا تھا
بولتا تھا زُبان خُوشبُو کی
لوگ سُنتے تھے دَھڑ کنوں میں اُسے
اُس کے میرے مِلاپ میں حائل
آب تو صَدیوں بَھرا زَمانہ ہے
آب تو یُوں ہے کہ حال آپنا بھِی
دَشتِ ہِجراں کی شام جیسا ہے
کیا خَبر اِن دِنوں وُہ کیسا ہے ؟
لوگ سُنتے تھے دَھڑ کنوں میں اُسے
اُس کے میرے مِلاپ میں حائل
آب تو صَدیوں بَھرا زَمانہ ہے
آب تو یُوں ہے کہ حال آپنا بھِی
دَشتِ ہِجراں کی شام جیسا ہے
کیا خَبر اِن دِنوں وُہ کیسا ہے ؟
No comments:
Post a Comment