Parakhna Mat Parakhne Se Koi Apna Nahi Hota Kisi Bhi Aainey Me Der Tak Chehra Nahi Rehta
غــــــــــزل
پرکھنا مت ،پرکھنے سے کوئی اپنا نہیں رہتا
کسی بھی آئینے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا
کسی بھی آئینے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا
بڑے لوگوں سے مِلنے میں ہمیشہ فاصلے رکھنا
جہاں دریا سمندر سے مِلا، دریا نہیں رہتا
جہاں دریا سمندر سے مِلا، دریا نہیں رہتا
ہزاروں شعر میرے سو گئے کاغذ کی قبروں میں
عجب ماں ہُوں، کوئی بچّہ مِرا زندہ نہیں رہتا
عجب ماں ہُوں، کوئی بچّہ مِرا زندہ نہیں رہتا
تُمھارا شہر تو بالکل نئے انداز والا ہے
ہمارے شہر میں بھی، اب کوئی ہم سا نہیں رہتا
ہمارے شہر میں بھی، اب کوئی ہم سا نہیں رہتا
محبّت ایک خوشبو ہے، ہمیشہ ساتھ چلتی ہے
کوئی اِنسان تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہتا
کوئی اِنسان تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہتا
کوئی بادل ہَرے موسم کا پِھر اعلان کرتا ہے
خزاں کے باغ میں، جب ایک بھی پتہ نہیں رہتا
خزاں کے باغ میں، جب ایک بھی پتہ نہیں رہتا
Comments
Post a Comment