Zara Thehro Mujhe Mehsoos Karne Do



ذرا ٹھہرو
مجھے محسوس کرنے دو
جُدائی آن پہنچی ہے
مجھے تم سے بچھڑنا ہے
تمھاری مسکراہٹ، گفتگو، خاموشیاں
سب کچھ بھُلانا ہے
تمھارے ساتھ گزرے صندلی لمحوں کو
اس دل میں بسانا ہے
تمھاری خواب سی آنکھوں میں اپنے عکس کی پرچھائی کو محسوس کرنے دو
ذرا ٹھہرو مجھے تنہائی کو محسوس کرنے دو

ذرا ٹھہرو
مجھے محسوس کرنے دو
اذیت سے بھرے لمحے
بچھڑتے وقت کے قصے
کہ جب خاموش آنکھوں کے کناروں پر
محبت جل رہی ہوگی
کئی جملے لبوں کی کپکپاہٹ سے ہی
پتھر ہو رہے ہوں گے
مجھے ان پتھروں میں بین کرتی چیختی گویائی کو محسوس کرنے دو
ذرا ٹھہرو مجھے تنہائی کو محسوس کرنے دو

ذرا ٹھہرو
مجھے محسوس کرنے دو
تمھارے بعد کا منظر
دلِ برباد کا منظر
جہاں پر آرزوؤں کی جواں لاشوں پر
کوئی رو رہا ہوگا
جہاں قسمت محبت کی کہانی میں
جُدائی لکھ رہی ہوگی
مجھے ان سرد لمحوں میں سسکتے درد کی گہرائی کو محسوس کرنے دو
ذرا ٹھہرو مجھے تنہائی کو محسوس کرنے دو

ذرا ٹھہرو
مجھے محسوس کرنے دو
جُدائی آن پہنچی ہے
مجھے تم سے بچھڑنا ہے
اذیت سے بھرے لمحے
بچھڑتے وقت کے قصے
تمھارے بعد کا منظر
دلِ برباد کا منظر
ذرا ٹھہرو! مجھے محسوس کرنے دو

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai