Main Jabr e Musalsal Ki Shikayat Nahi Karta,Main Hat tu Imkaan Dard Hakayat Nahi Karta
میں جبرِ مسلسل کی شکایت نہیں کرتا
میں حتی الامکان درد حکایت نہیں کرتا
میں حتی الامکان درد حکایت نہیں کرتا
میں ہم مزاج رکهتا ہوں آنسو کی سادگی
میں مرضئ تقدیر غارت نہیں کرتا
میں مرضئ تقدیر غارت نہیں کرتا
ازخود میں چهانٹ لیتا ہوں تنسیخی سوالات
زاہد سے کسی طور بجهارت نہیں کرتا
میں پتهروں کے واسطے حاتم کا جانشین
میں لشکرِ عدو سے حقارت نہیں کرتا
ابرو کو نہیں سونپتا اندرونی خیالات
میں قصدًا خزانے میں خیانت نہیں کرتا
تیور یا تیوری کی مجهے قسم نہیں ہے
میں قلب کی پریوں سے ضمانت نہیں کرتا
بحث برائے بحث سے کرتا ہوں احتراز
میں خواہ مخواہ سرکار ذہانت نہیں کرتا
رزب اپنے خون سے ہے استثنا مجهے
میں لاش اٹهانے میں ندامت نہیں کرتا
رزب تبریز
زاہد سے کسی طور بجهارت نہیں کرتا
میں پتهروں کے واسطے حاتم کا جانشین
میں لشکرِ عدو سے حقارت نہیں کرتا
ابرو کو نہیں سونپتا اندرونی خیالات
میں قصدًا خزانے میں خیانت نہیں کرتا
تیور یا تیوری کی مجهے قسم نہیں ہے
میں قلب کی پریوں سے ضمانت نہیں کرتا
بحث برائے بحث سے کرتا ہوں احتراز
میں خواہ مخواہ سرکار ذہانت نہیں کرتا
رزب اپنے خون سے ہے استثنا مجهے
میں لاش اٹهانے میں ندامت نہیں کرتا
رزب تبریز
Comments
Post a Comment