چلو اس کا نہیں اللہُ کا احسان لیتے ہیں
وہ مِنت سے نہیں مانا تو مًنت مان لیتے ہیں
محبت زندگی ٹھہری تو پھر اسکی ضمانت کیا
سو تم سے عہد کرتے ہیں نہ کچھ پیمان لیتے ہیں
کئی مدِمقابل تو یہ سُن کر ھار جائیں گے
کہ ھم مفتوح کی ساری شرائط مان لیتے ہیں
نہ جانے ھم شناسائی کے کس عالم میں رھتے ہیں
تمہاری اجنبیت سے تمہیں پہچان لیتے ہیں
بتا کیا ان کے ایماں کی سزا بھی کوئی رکھی ھے
خُداوندا جو تجھ کو احتیاطاً مان لیتے ہیں
مبارک شاہ
وہ مِنت سے نہیں مانا تو مًنت مان لیتے ہیں
محبت زندگی ٹھہری تو پھر اسکی ضمانت کیا
سو تم سے عہد کرتے ہیں نہ کچھ پیمان لیتے ہیں
کئی مدِمقابل تو یہ سُن کر ھار جائیں گے
کہ ھم مفتوح کی ساری شرائط مان لیتے ہیں
نہ جانے ھم شناسائی کے کس عالم میں رھتے ہیں
تمہاری اجنبیت سے تمہیں پہچان لیتے ہیں
بتا کیا ان کے ایماں کی سزا بھی کوئی رکھی ھے
خُداوندا جو تجھ کو احتیاطاً مان لیتے ہیں
مبارک شاہ
No comments:
Post a Comment