Har Qadam Gurezaan Tha , Har Nazar Mein Wehshat Thi Maslahat-Paraston Ki , Rehbari Qayamat Thi



ھر قدم گریزاں تھا ، ھر نظر میں وحشت تھی
مَصلحت پرستوں کی ، رھبری قیامت تھی

منزل تمنا تک کون ساتھ دیتا ھے ؟؟
گردِ سعئ لا حاصل ، ھر سفر کی قسمت تھی

آپ ھی بگڑتا تھا ، آپ مَن بھی جاتا تھا
اُس گریز پہلو کی ، یہ عجیب عادت تھی

اُس نے حال پوچھا تو ، یاد ھی نہ آتا تھا
کِس کو کِس سے شکوہ تھا ؟کس سے کیا شکایت تھی ؟

دشت میں ھَواؤں کی ، بے رُخی نے مارا ھے
شہر میں زمانے کی ، پُوچھ گچھ سے وحشت تھی

یوں تو دِن دھاڑے بھی ، لوگ لُوٹ لیتے ھیں
لیکن اُن نگاھوں کی ، اور ھی سیاست تھی

ھجر کا زمانہ بھی ، کیا غضب زمانہ تھا
آنکھ میں سمندر تھا ، دھیان میں وہ صُورت تھی

امجد اسلام امجد

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai