Hudood e Zaat Ke Sahra Mein Kion Ganwav Mujhe Tumhara Khuwaab Hoon Tum Tou Na Bhool Jao Mujhe



حدودِ ذات کے صحرا میں کیوں گنواؤ مجھے
تمہارا خواب ھوں، تم تو نہ بھول جاؤ مجھے

صبا کی راہ میں ٹوٹیں گلوں کی زنجیریں
نمازِ عشق ھوں ، معبد میں کیوں سجاؤ مجھے

تمام عمر کا حاصل ھے، بے رخی ھی سہی
زھے نصیب!! مقدر کو سونپ جاؤ مجھے

تمہارا عہدِ وفا ھوں، تمہارا نازِ جنوں
تڑپ اُٹھو گے میرے زخم اگر دکھاؤ مجھے

یہ تیرگی سرِ مقتل بڑی غنیمت ھے
خود اپنے دیدہء غماز سے چھپاؤ مجھے

میں معجزہ ھوں وفاؤں کی بیکرانی کا
ابھی ھے وقت، ابھی اور آزماؤ مجھے

یہ کیسا جبر ھے، حدِ نگاہ بھی تم ھو
نظر اُٹھا کے جو دیکھوں، نظر نہ آؤ مجھے

پلک پلک پہ تمنا کا قرض باقی ھے
حصارِ شب میں ادا شوق سے جلاؤ مجھے

ادا جعفری

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo