Bichra Kuch Ada Se Keh Rut Hi Badal Gayi Ik Shakhas Sare Shehar Ko Weeran Kar Gaya
KHALID SHAREEF (18 June 1947)
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
Bichra Kuch Ada Se Keh Rut Hi Badal Gayi
Ik Shakhas Sare Shehar Ko Weeran Kar Gaya
Ik Shakhas Sare Shehar Ko Weeran Kar Gaya
آج ممتاز شاعر،ادیب ،ایڈیٹر ، پبلشر، ماورا پریس کلب اور ماورا بک ڈپو کے مالک جناب محترم خالد شریف صاحب کی 73ویں یومِ پیدائش ہے۔ خالد شریف 18 جون 1947ء کو انبالہ (ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کے بزرگ کاروبار اور کاشتکاری سے منسلک تھے، جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کرکے راولپنڈی آ گئے۔ اسی شہر سے پرائمری اور ہائی سکول کی تعلیم حاصل کی۔ مشن ہائی اسکول راولپنڈی سے میٹرک کرنے والے خالد شریف ابتدا سے ہی اردو اور فارسی کے مضامین میں دلچسپی لینے لگے۔ آٹھویں، نویں جماعت تک وہ حافظ، رومی اور سعدی جیسے شعراء کو پڑھ چکے تھے۔ گورنمنٹ کالج راولپنڈی میں انہیں فارسی کے بہت اچھے استاد ملے، جن میں انور علی بخش اور عتیق الرحمان شامل ہیں۔ اردو اور فارسی ادب سے فطری لگائو کی وجہ سے ان کی ادبی ذوق کی تربیت ہوئی۔ طلبہ کے مابین ہونے والے شاعری کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا، ان میں پذیرائی ملی تو شاعری کا سلسلہ چل نکلا۔ انہوں نے 1964ء میں شعر کہنا شروع کیا۔
1967ء میں اکنامکس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور سول سروس کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد انکم ٹیکس کے محکمے میں ملازمت اختیار کر لی- مختلف شہروں میں خدمات سر انجام دیں۔ لیکن ملازمت شاید ان کے مزاج کے مطابق نہ تھی۔سو انہوں نے کاروبار کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا۔ اس حوالے سے کتاب سے رغبت نے ان کو پبلشنگ کی طرف مائل کیا۔ 1970ء میں اشاعتی کاروبار کا آغاز کیا۔ آج جو کچھ ہمیں نظر آتا ہے، اس میں ان کی برسوں کی محنت شامل ہے۔
خالد شریف کی پہلی کتاب 1990ء میں ’’نارسائی‘‘ کے نام سے شائع ہوئی جس کے درجن سے زائد ایڈیشن آچکے ہیں۔ اس کے بعد ’’بچھڑنے سے ذرا پہلے‘‘ شائع ہوئی اور پھر’’وفاکیا ہے‘‘ اور ’’گزشتہ‘‘ شائع ہوئیں۔ ’’رت ہی بدل گئی‘‘ 2003ء میں مارکیٹ میں آئی۔ دیگر کئی کتابیں زیر طبع ہیں۔
*********************************
رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا
جو اس کے پاس تھا وہ مجھے دان کر گیا
Rukhsat Hoa Tou Baat Meri Jan Kar Gaya
Jo Uss Ke Paas Tha Woh Mujhe Daan Kar Gaya
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
Bichra Kuch Ada Se Keh Rut Hi Badal Gayi
Ik Shakhas Sare Shehar Ko Weeran Kar Gaya
دلچسپ واقعہ ہے کہ کل اک عزیز دوست
اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا
Dilchasp Waqaya Hai Keh Kal Ik Azeez Dost
Apne Mufad Par Mujhe Qurban Kar Gaya
کتنی سدھر گئی ہے جدائی میں زندگی
ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا
Kitni Sudhar Gayi Hai Judaayi Mein Zindagi
Haan Woh Jafa Se Mujh Pe Tou Ihsan Kar Gaya
خالدؔ میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان
وہ شخص آخرش مجھے بے جان کر گیا
KHALID Main Baat Baat Pe Kehta Tha Jisko Jaan
Woh Shakhas Aakhrash Mujhe Be-Jaan Kar Gaya
Khalid Shareef
Rukhsat Hoa Tou Baat Meri Jan Kar Gaya
Jo Uss Ke Paas Tha Woh Mujhe Daan Kar Gaya
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
Bichra Kuch Ada Se Keh Rut Hi Badal Gayi
Ik Shakhas Sare Shehar Ko Weeran Kar Gaya
دلچسپ واقعہ ہے کہ کل اک عزیز دوست
اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا
Dilchasp Waqaya Hai Keh Kal Ik Azeez Dost
Apne Mufad Par Mujhe Qurban Kar Gaya
کتنی سدھر گئی ہے جدائی میں زندگی
ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا
Kitni Sudhar Gayi Hai Judaayi Mein Zindagi
Haan Woh Jafa Se Mujh Pe Tou Ihsan Kar Gaya
خالدؔ میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان
وہ شخص آخرش مجھے بے جان کر گیا
KHALID Main Baat Baat Pe Kehta Tha Jisko Jaan
Woh Shakhas Aakhrash Mujhe Be-Jaan Kar Gaya
Khalid Shareef
*********************************
रुख़्सत हुआ तो बात मिरी मान कर गया
जो उस के पास था वो मुझे दान कर गया
बिछड़ा कुछ इस अदा से कि रुत ही बदल गई
इक शख़्स सारे शहर को वीरान कर गया
दिलचस्प वाक़िआ है कि कल इक अज़ीज़ दोस्त
अपने मफ़ाद पर मुझे क़ुर्बान कर गया
कितनी सुधर गई है जुदाई में ज़िंदगी
हाँ वो जफ़ा से मुझ पे तो एहसान कर गया
'ख़ालिद' मैं बात बात पे कहता था जिस को जान
वो शख़्स आख़िरश मुझे बे-जान कर गया
जो उस के पास था वो मुझे दान कर गया
बिछड़ा कुछ इस अदा से कि रुत ही बदल गई
इक शख़्स सारे शहर को वीरान कर गया
दिलचस्प वाक़िआ है कि कल इक अज़ीज़ दोस्त
अपने मफ़ाद पर मुझे क़ुर्बान कर गया
कितनी सुधर गई है जुदाई में ज़िंदगी
हाँ वो जफ़ा से मुझ पे तो एहसान कर गया
'ख़ालिद' मैं बात बात पे कहता था जिस को जान
वो शख़्स आख़िरश मुझे बे-जान कर गया
ख़ालिद शरीफ़
Comments
Post a Comment