Sakht Mushkil Mein Hoon Ik Khuwahish Sada Kar Ke Tod Baithi Hoon Kai Baar Irada Kar Ke
سخت مشکل میں ہوں اِک خواہشِ سادہ کر کے
توڑ بیٹھی ہوں کئی بار ارادہ کر کے
میں جسے اپنی محبت کی اکائی سمجھوں
وہ کہیں اور بھی گم ہےمجھے آدھا کر کے
میں بھی کیا نقش ہوں اَزبر نہیں ہونے پاتی
اور وہ بھول بھی جاتا ھے اعادہ کر کے
وہ جو اک شخص مری مُٹھی میں آ جاتا تھا
کھو رھی ہوں میں اسے دل کو کشادہ کر کے
اس کے خوابوں سے رہائی نہیں ہونے پاتی
توڑ دیتی ہوں میں خود سے یہی وعدہ کرکے
دل کی ہر راہ اسی سمت میں جاتی دیکھوں
مانتا پھر نہیں دل خود کو آمادہ کرکے
اس کی راہوں میں فقط دھول ہوئے جاتے ہیں
خس و خاشاک کو چہرے پہ لبادہ کرکے
Comments
Post a Comment