Aankh Me Dard Hi Kion Lab Pe Shikayat Kaisi Hijar Me Shor Machane Ki Rawayat Kaisi
آنکھ میں درد ہی کیوں ، لب پہ شکایت کیسی
ہجر میں شور مچانے کی روایت کیسی
اب مرے حق میں کوئی اور اٹھائے آواز
اپنے ہی جرم پہ خود اپنی حمایت کیسی
میں کہانی سے بھی اکتا کے نکل آئی ہوں
ایک سرکش پہ مصنف کی ہدایت کیسی
میرے حصے میں تُو پہلے ہی بَٹا آیا ہے
اتنے تھوڑے سے میسر پہ کفایت کیسی
میری تصویر میں رہنے دو یہی ویرانی
مجھ سیہ بخت پہ رنگوں کی عنایت کیسی
تم نے بے کار تکلف ہی کیا کہنے کا
ورنہ نفرت تو ہے نفرت ہی ، نہایت کیسی ؟
آخری بار پلٹ کر مجھے دیکھا اس نے
میں تو حیران ہوں آخر میں رعایت کیسی
کومل جوئیہ
ہجر میں شور مچانے کی روایت کیسی
اب مرے حق میں کوئی اور اٹھائے آواز
اپنے ہی جرم پہ خود اپنی حمایت کیسی
میں کہانی سے بھی اکتا کے نکل آئی ہوں
ایک سرکش پہ مصنف کی ہدایت کیسی
میرے حصے میں تُو پہلے ہی بَٹا آیا ہے
اتنے تھوڑے سے میسر پہ کفایت کیسی
میری تصویر میں رہنے دو یہی ویرانی
مجھ سیہ بخت پہ رنگوں کی عنایت کیسی
تم نے بے کار تکلف ہی کیا کہنے کا
ورنہ نفرت تو ہے نفرت ہی ، نہایت کیسی ؟
آخری بار پلٹ کر مجھے دیکھا اس نے
میں تو حیران ہوں آخر میں رعایت کیسی
کومل جوئیہ
Comments
Post a Comment