Hawa e Hijar Me Jo Kuch Tha Ab Ke Khaak Hoa Keh Pairhan To Gaya Tha Badan Bhi Chaak Hoa
ہوائے ہجر میں ،جو کچھ تھا، اب کے خاک ہوا
کہ پیرہن تو گیا تھا، بدن بھی چاک ہوا
اب اُس سے ترکِ تعلق کروں تو مر جاوُں
بدن سے روح کا اس درجہ اشتراک ہوا
نہ پوچھ اپنی طرف پھر سے لوٹنے کا عمل
کہ میں پہاڑ تھا، سمٹا تو مشتِ خاک ہوا
اسی کے قرب نے تقسیم کر دیا آخر!
وہ جس کا ہجر مجھے وجہِ انہماک ہوا
شدید وار نہ دشمن دلیر تھا محسنؔ
میں اپنی بے خبری سے مگر ہلاک ہوا
Comments
Post a Comment