Firaq e Yaar Ki Barish Malal Ka Mousam Hamare Shehar Mein Utra Kamaal Ka Mousam
فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسم
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم
وہ اک دعا میری، جو نامراد لوٹ آئی
زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم
بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم
جو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم
محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
کبھی یہ ہجر، کبھی یہ وصال کا موسم
کوئ ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنؔ
ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم
محسن نقوی
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم
وہ اک دعا میری، جو نامراد لوٹ آئی
زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم
بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم
جو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم
محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
کبھی یہ ہجر، کبھی یہ وصال کا موسم
کوئ ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنؔ
ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم
محسن نقوی
Comments
Post a Comment