Kitna Dushwar Tha Dunya Ye Hunar Aana Bhi Tujh Se Hi Fasla Rakhna Tujhe Apnana Bhi


 

کتنا دشوار تھا دنیا یہ ہنر آنا بھی
تجھ سے ہی فاصلہ رکھنا تجھے اپنانا بھی
کیسی آداب نمائش نے لگائیں شرطیں
پھول ہونا ہی نہیں پھول نظر آنا بھی
دل کی بگڑی ہوئی عادت سے یہ امید نہ تھی
بھول جائے گا یہ اک دن ترا یاد آنا بھی
جانے کب شہر کے رشتوں کا بدل جائے مزاج
اتنا آساں تو نہیں لوٹ کے گھر آنا بھی
ایسے رشتے کا بھرم رکھنا کوئی کھیل نہیں
تیرا ہونا بھی نہیں اور ترا کہلانا بھی
خود کو پہچان کے دیکھے تو ذرا یہ دریا
بھول جائے گا سمندر کی طرف جانا بھی
جاننے والوں کی اس بھیڑ سے کیا ہوگا وسیمؔ
اس میں یہ دیکھیے کوئی مجھے پہچانا بھی
وسیم بریلوی


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo