Bojhal Aankhein , Bojhal Palkein , Bojhal Phool Singhar Ke Iss Bojhal Khamoshi Mein Bikhre Hein Rang Qarar Ke
بوجھل آنکھیں، بوجھل پلکیں، بوجھل پھول سنگھار کے
اس بوجھل خاموشی میں بکھرے ہیں رنگ قرار کے
پربت پربت سندیسہ لے جاتی ہے پاگل پروا
راہ میں پھول کھلے ہیں موسم آئے پریت بہار کے
سندر سندر بول ہیں تیرے،گہری گہری آنکھیں
دل نے جانے بوجھے کھائے ہیں دھوکے اس پیار کے
تجھ سے کون وفا چاہے گا ساحل کی تند تیز لہر
ساحل ساحل ریت گھروندے بکھرے ہیں اعتبار کے
بادل برسے بیت گئے دن ساٹھ بہار جوانی کے
کلیاں جوبن پر نہ آئیں یاس کے پت جھڑ پار کے
شائستہ مفتی
Comments
Post a Comment