Choom Loon Lab Tere Qarar Aaye Han Ye Lamha Bhi Bar Bar Aaye
غزل
چوم لوں لب تیرے قرار آئے
ہاں یہ لمحہ بھی بار بار آئے
تجھ کو چھو لونگا تو جل جاؤں گا
جانے جان اتنا تجھ پے پیار آئے
تو جو آئے دِل کی محفل میں
میں یہ سامجون کے اب بہار آئے
ایک بُت سا اٹھایای پھرتے ہیں
زندگی تجھ پے ہم تو وار آئے
تم نئے تو دِل سے لی گا رکھا تھا
آج وہ دِل بھی ہم تو ہار آئے
اٹھ گے جب حجاب جیون سے
مجھ سے ملنے کو پاردادار آئے
اپنی آنکھیں اُدھار دے دو نا
عشق میں ہم کو بھی خمار آئے
اس سے مانگا تھا زندگی کا چلن
لے کے دامن کو تار تار آئے
ہم نئے اتنا کہا تھا جان دین گے
مہر وہ ساتھ لے کے دار آئے
Comments
Post a Comment