Mere Dil Ke Sabhi Mousam Usi Pe Ja Ke Khultay Thay Main Aadhi Baat Karti Thi Woh Pori Jan Laita Tha


 

میرے دل کے سبھی موسم اُسی پہ جا کے کُھلتے تھے

میں آدھی بات کرتی تھی وہ پوری جان لیتا تھا
اگرچہ متفّق ہوتا نہیں تھا وہ ذرا سا بھی
ذرا سی بحث کرتا تھا مگر پھر مان لیتا تھا
حسیں انداز سے پڑھتا تھا وہ گلزار کی نظمیں
وہ جیسےریت میں سے ہیرے موتی چھان لیتا تھا
میں لفظوں کا لبادہ اوڑھ لیتی تھی مگر پھر بھی
مجھے وہ بِھیڑ میں بھی دُور سے پہچان لیتا تھا۔
بَرستی تیز بارش میں بھی وہ آجاتا تھا مِلنے
جو اُسکے دل میں آتی تھی تو پھر وہ ٹھان لیتا تھا
کبھی سَرگوشیوں میں میں دھیمی دھیمی گفتگو کرتا
کبھی خاموشیوں کی سَرد چادر تَان لیتا تھا
کبھی خود سر کبھی ضدی مگر اک بات اچھی تھی
میرے لکھے ہوئے لفظوں کو وہ بھی مان دیتا تھا
میرے ہاتھوں پہ اپنے ہاتھ رکھ دیتا تھا دانستہ
پھر اپنی مُسکراہٹ سے وہ میری جان لیتا تھا


1 comment:

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo