Dekho Is Tarah Bhi Hota Hai Muhabbat Mein Kahein
تم میرے عکس میں اب خود کو ابھرتا دیکھو
دیکھ سکتے ہو تو خود کو مجھ میں مرتا دیکھو
دیکھو اس طرح بھی ہوتا ہے محبت میں کہیں
جس کو چاہو اسے دل سے بھی اترتا دیکھو
کیسے چپ چاپ کئی سال گزارے دل نے
عین ممکن ہے اب اس کو دھڑکتا دیکھو
بےدھیانی بھی کئی رنگ لگا سکتی ہے
اب ذرا غور سے تم خود کو تڑپتا دیکھو
چھین کر مجھ سے میری بینائی سب
بےضمیری کو میرے دل میں بھڑکتا دیکھو
جو بنایا تھا تم نے کبھی بڑے چاو کے ساتھ
آو اس شہر محبت کو اب اجڑتا دیکھو
جس نے احسان محبت کا کیا تھا تم پر
اب اسی دل کو کسئ اور پر مرتا دیکھو
قمر جلالوی
Comments
Post a Comment