Azab Kion Hain Shanasaiyan Na Samjho Gy
عذاب کیوں ہیں شناساٸیاں نہ سمجھو گے
جو محفلوں میں ہیں تنہاٸیاں نہ سمجھو گے
چمکتی دھوپ میں کچھ دیر مجھ سے مل کر تم
مرے مزاج کی گہراٸیاں نہ سمجھو گے
شعور آٸے گا جب تک نہ شہرتوں کا تمہیں
یہ گونجتی ہوٸ رسواٸیاں نہ سمجھو گے
سجاٸ جاتی ہیں تنہاٸیوں کی مسند پر
دلوں کی انجمن آراٸیاں نہ سمجھو گے
تمام شہر جسے جان ، انجمن سمجھا
تم ایسے شخص کی تنہاٸیاں نہ سمجھو گے
عنبریں حسیب
Comments
Post a Comment