Dhanak Dhanak Meri Poron Ko Khuwab Kar De Ga
دھنک دھنک میری پوروں کو خواب کر دے گا
وہ لمس میرےبدن کو گلاب کر دے گا
قباۓ جسم کے ہر تار سے گزرتا ھوا
کرن کا پیار مجھے آفتاب کر دے گا
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاٶں گی
وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کر دے گا
انا پرست ھے اتنا کے بات سے پہلے
وہ اُٹھ کے بند میری ہر کتاب کر دے گا
میری طرح سے کوئی ھے جو زندگی اپنی
تمھاری یاد کے نام انتساب کر دے گا ؟
پروین شاکر
Comments
Post a Comment