Woh Shakhs Jaise Keh Jadogar Hai



وہ شخص جیسے کہ جادو گرہے
پُھوار لہجے سے دشتِ دل پہ وہ جب بھی برسے
تو خُشک مٹی میں جان ڈالے
بے جان پیڑوں میں اُڑان ڈالے
وہ جب بھی ماتھے پہ ہاتھ رکھے ۔ مریض خود کو ہی بھول جائے
بھلا کے رنج و الم سارے ۔ خوشی سے جیسے کہ پھول جائے
وہ شخص جیسے کہ جادو گرہے
وہ مُسکرائے تو لعل وگُل ۔ قُبائیں اپنی ہی نوچ ڈالے
کلی چٹخنا ہی بھول جائے ۔ کہ بھنورا لہجے میں لوچ ڈالے
وہ سبک رو ایسا دلنشیں ہے
کہ اُس کے جیسا کہیں نہیں ہے
یہ لفظ کیسے بیاں کریں گے ۔
 ہزار رنگوں کا وہ مجسم وہ نرم خُواہی وہ دلنوازی
وہ چپ کےلہجے میں اک تکلم وہ شخص جیسے کہ جادوگرہے

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai