SAGHAR Raheingy Ronaq e Bazar e Aarzoo Asha'ar Jo Kahe Hein Nigaron Ki Aag Mein
ساغرؔ رہیں گے رونقِ بازارِ آرزو
اشعار جو کہے ہیں نگاروں کی آگ میں
مکمل غزل
جلوے مچل رہے ہیں نظاروں کی آگ میں
کچھ پھول جل رہے ہیں بہاروں کی آگ میں
آشفتگی سے چُور ہیں زُلفوں کی بدلیاں
ساقی شراب ڈال چناروں کی آگ میں
پلکوں میں بھیگی بھیگی ہیں کجلے کی دھاریاں
شبنم مہک رہی ہے شراروں کی آگ میں
گر مے نہیں تو پیار کے دو بول ہی سہی
کچھ تو کمی ہو بادہ گساروں کی آگ میں
اللہ رے یقینِ محبت کی داستاں
دامن سُلگ رہا ہے ستاروں کی آگ میں
کہتی ہے ناخدا سے یہ سوچوں کی شورشیں
تیرے بھی مشورے تھے کناروں کی آگ میں
ساغرؔ رہیں گے رونقِ بازارِ آرزو
اشعار جو کہے ہیں نگاروں کی آگ میں
ساغر صدیقی
Comments
Post a Comment