Tu Kahan Chali Gai Thi Tera Be-Qarar INSHA


 

تو کہاں چلی گئی تھی۔۔۔؟؟
 TU KAHAN CHALI GAI THI...??

تو کہاں چلی گئی تھی
تیرا بیقرار انشا
تیری جستجو میں حیراں
تیری یاد میں سلگتا
کبھی بستیوں بنوں میں
کبھی سوئے کوہ و صحرا
کبھی شورشوں میں کھویا
کبھی بے کسانا تنہا
لیئے دید کی تمنا
بنا آرزو سراپا
تجھے ہر جگہ پکارا
تجھے ڈھونڈ ڈھونڈ ہارا
تو کہ روحِ زندگی تھی
تو کہاں چلی گئی تھی
میری حیرتوں کا روما
میری حسرتوں کی دلی
میری وحشتوں کا صحرا
میرا بلدیہء کراچی
مجھے اور کون جانے
یہی دیں تو دیں گواہی
کہ حسین صورتوں سے
یہاں ہر گلی بھری تھی
مگر ایک یہ دیوانا
تیرا وحشیءِ یگانا
جسے زندگی گوارا
کہ ہے پیت کا بہانا
کبھی چھوڑ کر گیا ہے
تیرا آستاں پرانا
جہاں اولِ جوانی
سرِ محفلِ شبانا
کبھی توُ اسے ملی تھی
تو کہاں چلی گئی تھی
کبھی ساونوں سے پوچھو
کبھی پھاگنوں سے پوچھوں
تھا جو حال موسموں کا
تھا جو رنگ وحشتوں کا
کبھی یاس کی جلُو میں
کبھی آس کے جلُو میں
نہ وہ محفلِ شبانا
نہ کہیں کا آنا جانا
پرے سات ساگروں کے
جہاں لوگ ہیں انوکھے
ہمیں جی سے یوں اتارا
ہمیں یاد سے بسارا
یہاں لوٹ کے بھی، جانی
نہ ملن ہوا گوارا
یہ جو ماہ و سال گزرے
بہ عجیب حال گزرے
تجھے یاد جو دلائیں
تجھے یاد بھی تو آئیں
کبھی عہد جو کئے تھے
کبھی کانپتے لبوں سے
کبھی اشک کی زباں میں
کسی گنجِ گلستاں میں
کسی کُوءِ رہرواں میں
کسی دوست کے مکاں میں
تیرے زندگی سلامت
مگر ایک روز جانی
تیرا ساتھ چھوڑ دے گی
تیری بے اماں جوانی
تیرا روپ چھین لے گی
ماہ و سال کی گرانی
تیرے گیسؤں کے چاندی
بہ زبانِ بے زبانی
جو سنائے گی کہانی
ڈھلی شامِ زندگانی
تیرے جی پہ بار ہوگا
نہ دلوں کے قسمتوں پر
تجھے اختیار ہوگا
نہ جوان محفلوں میں
تیرا انتظار ہوگا
نہ کوئی وفا کا خواہاں
نہ گلہ گزار ہوگا
مگر ایک یہ دیوانا
تیرا پرانا پیت روگی
تیرے نام پہ بنا ہے
جو کوئی فقیر روگی
تجھے ڈھونڈتا ملے گا
تجھے جستجو جو ہوگی
کبھی بستیوں بنوں میں
کبھی سوئے کوہ و صحرا
تیرے جستجو میں حیراں
تیری یاد میں سلگتا
یونہی شورشوں میں کھویا
غمِ عاشقی نبھاتا
یا اداس گیت گاتا
میری شاعری کی رانی
میری حاصلِ جوانی
تو کہاں چلی گئی تھی
تو کہاں چلی گئی تھی
ابنِ انشا


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo