Kia Dosh Dena Bhala Phir Kisi Ka
کیا دوش دینا بھلا پھر کسی کا
میں اُس کے معیار کا تھا ہی نہیں
ہم نے اُس وقت بھی تمارا انتظار کیا
جو وقت انتظار کا تھا ہی نہیں
وہ بیزار تھا مجھ سے سو جانے دیا
یعنی مدعا تکرار کا تھا ہی نہیں
سب پارسا کی حمایت میں تھے چمن
وہاں کوٸی بھی گنہگار کا تھا ہی نہیں
چمن علی
Comments
Post a Comment