Chehra Aankhon Se Kabhi Woh Howa Tahleel Nahi Aik Khaka Hai Abhi Zehan Mein Tafseel Nahi
چہرہ آنکھوں سے کبھی وہ ہُوا تحلیل نہیں
ایک خاکہ ہے ابھی ذہن میں تفصیل نہیں
ڈھونڈتی ہے میری آوارگی گلشن گلشن
ایک خوشبو جو کسی پُھول میں تحویل نہیں
تیری قدرت کا میں قائل ہوں مگر میرے خدا
دُنیا والوں کے مظالم کی بھی تاویل نہیں
مُجھکو کرنا ہے تَصوّر سے بھی آگے کا سفر
خاکی دُنیا یہ میری ہستی کی تکمیل نہیں
ہر گھڑی عشق کی فطرت ہے تغیّر ارشد
حُسن کرتا کبھی قانون کو تبدیل نہیں
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Adyan , Pynsilvinia , U.S.A
جنوری ٢٥، ٢٠٢٣
Comments
Post a Comment