Tumhein Us Se Muhabbat Hai Tou Himat Kion Nahi Karte Kisi Din Uske Dar Peh Raqs Wehshat Kion Nahi Karte
تمہیں اس سے محبت ہے تو ہمت کیوں نہیں کرتے
کسی دن اس کے در پہ رقص وحشت کیوں نہیں کرتے
علاج اپنا کراتے پھر رہے ہو جانے کس کس سے
محبت کر کے دیکھو نا محبت کیوں نہیں کرتے
تمہارے دل پہ اپنا نام لکھا ہم نے دیکھا ہے
ہماری چیز پھر ہم کو عنایت کیوں نہیں کرتے
مری دل کی تباہی کی شکایت پر کہا اس نے
تم اپنے گھر کی چیزوں کی حفاظت کیوں نہیں کرتے
بدن بیٹھا ہے کب سے کاسۂ امید کی صورت
سو دے کر وصل کی خیرات رخصت کیوں نہیں کرتے
قیامت دیکھنے کے شوق میں ہم مر مٹے تم پر
قیامت کرنے والو اب قیامت کیوں نہیں کرتے
میں اپنے ساتھ جذبوں کی جماعت لے کے آیا ہوں
جب اتنے مقتدی ہیں تو امامت کیوں نہیں کرتے
تم اپنے ہونٹ آئینے میں دیکھو اور پھر سوچو
کہ ہم صرف ایک بوسہ پر قناعت کیوں نہیں کرتے
بہت ناراض ہے وہ اور اسے ہم سے شکایت ہے
کہ اس ناراضگی کی بھی شکایت کیوں نہیں کرتے
کبھی اللہ میاں پوچھیں گے تب ان کو بتائیں گے
کسی کو کیوں بتائیں ہم عبادت کیوں نہیں کرتے
مرتب کر لیا ہے کلیات زخم اگر اپنا
تو پھر احساسؔ جی اس کی اشاعت کیوں نہیں کرتے
فرحت احساس
Farhat Ihsas
Comments
Post a Comment