Chal Hat Kia Muhabbat Ko Mitane Mein Laga Hai Yeh Phool Tou Har Dil Ke Veerane Mein Laga Hai
چل ہٹ کیا محبت کو مٹانے میں لگا ہے
یہ پھول تو ہر دل کے ویرانے میں لگا ہے
ہر دل کا ہی مسکن ہوئی جاتی ہے نفرت
ہر کوئی ہی دامن کو چھڑانے میں لگا ہے
آتی ہے مہک روز اسی پھول سے مجھ کو
تکیے پے کڑھا، پیار جتانے میں لگا ہے
سچ بات تو لگتی ہے صدا چوٹ کی صورت
اب جھوٹ کا مرہم کیوں لگانے میں لگا ہے
نہ ڈھونڈھ مجھے رونقِ دنیا میں مرے یار
یہ پیڑ کہیں دور ویرانے میں لگا ہے
اپنوں میں سے لگتا ہے کوئی یار خبر لے
وہ آگ لگا کر، جو بجھانے میں لگا ہے
ویسے تو بڑی خوب گزرتی ہے نئیوں میں
من اپنا وہیں یار پرانوں میں لگا ہے
اک عمر لگی باپ کی جس گھر کو بناتے
بنیاد کیوں اب پسر ہلانے میں لگا ہے
بستا ہے کہیں دل کے کسی کونے میں خرم
تو کھوج میں کس رب کے ٹھکانے میں لگا ہے
خرم سہیل
Khurram Suhail
Comments
Post a Comment