Haal Apna Na Yun Zaboon Hota Paish Tere Jo Sar-Nagon Hota
حال اپنا نہ یوں زبوں ہوتا
پیش تیرے جو سر نگوں ہوتا
پھر نہ رہتی ہمیں طلب کوئی
خواہشوں کا نہ گر جنوں ہوتا
چارہ گر آپ گر مرے ہوتے
حال بے حال میرا یوں ہوتا؟
پیش دل کو نہیں کیا اس کے
پھر سے ناحق اسی کا خوں ہوتا
غم کو اشکوں سے آشکار کیا
کتنا بہتر تھا گر دروں ہوتا
اس نے ہونے نہیں دیا اپنا
میں جو ہوتا تو جوں کا توں ہوتا
سارا الزام اک خطا پر ہے
وہ نہ ہوتی تو کیا سکوں ہوتا
وسوسہ سوچ کو یہ کہتا ہے
یوں نہ ہوتا تو ہائے یوں ہوتا
کب رکا ہے کسی کے کہنے پر
گر نہ ہوتا لکھا، تو کیوں ہوتا
تم نے مانگا سہیل عجلت میں
تری خواہش کا ایسے خوں ہوتا
خرم سہیل
Khurram Suhail
Comments
Post a Comment