Pehle Se Ziyada Woh Haseen RoothKar Lagy Dar Hai Kahein Unhein Na Humari Nazar Lagy
پہلے سے زیادہ وہ حسیں رُوٹھ کر لگے
ڈر ہے کہیں اُنہیں نہ ہماری نظر لگے
آتا نہیں ہے اب تو کسی شخص پر یقیں
آس شہر میں کوئی تو ہمیں معتبر لگے
سوچے بغیر ہم نے کہی اپنے دل کی بات
نِکلا ہے تیر دیکھیٔے جا کے کدھر لگے
سج دھج کے بار بار یوں دیکھو نہ آئینہ
ایسا نہ ہو کہ تُم کو تمہاری نظر لگے
کرتے نہیں کسی کو سمجھنے کی جستجو
ارشد ہم اپنے آپ سے ہی بے خبر لگے
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Audubon Pennsylvania
Comments
Post a Comment