Lamha Lamha Har Ghadi Hai Aashiqi Aazmaish Bhi Kadi Hai Aashiqi
لمحہ لمحہ ہر گھڑی ہے عاشقی
آزمائش بھی کڑی ہے عاشقی
جس طرف سے جائیے ان کی گلی
سارے رستوں میں کھڑی ہے عاشقی
اب تو کوئی کام بھی ہوتا نہیں
جب سے پائوں میں پڑی ہے عاشقی
میں گرفتارِ وفا ہوں، قید ہوں
گویا کو ئی ہتھکڑی ہے عاشقی
خوشبوئیں یہ چار سو پھیلی ہوئی
اور پھولوں کی لڑی ہے عاشقی
اب وہ مجنوں ہیں، وہی فرہاد ہیں
ناک پر جن کے لڑی ہے عاشقی
زیؔب دیوانوں کا ہے جمِ غفیر
اس علاقے میں بڑی ہے عاشقی
انور زیؔب انور
Comments
Post a Comment