Yasrab Ke Nakhlistan Mein Ik Qafla Ruka Meelon Ke Ik Taweel Safar Se Thaka Hoa
سُرخ اونٹ کے خریدار
صل اللہ علیہ وسلم
یثرب کے نخلستان میں اک قافلہ رُکا
مِیلوں کے اک طویل سفر سے تھکا ہوا
کُچھ زادِ راہ، مالِ تجارت تھا اُنکے ساتھ
اک اونٹ سرخ رنگ کا لاۓ تھے اپنے ساتھ
اس راستے سے پیارے نبی کا گُزر ہوا
پوچھا کہ سُرخ اونٹ کی قیمت ہے کیا بھلا
بن مول تول آپ نے سودا کیا یہ طے
پکڑی مہار اونٹ کی اور گھر کو لے چلے
تب قافلے والوں کو اچانک ہوا خیال
بیچا ہے اونٹ ہم نے کیا نہ کوئی سوال
ہم میں سے کوئی شخص انہیں جانتا نہیں
کوئی بھی خریدار کو پہچانتا نہیں
اس قافلے کے ساتھ تھی خاتون اک ذہِین
ہُشیار ، ذی شعور، جہاں دیدہ اور فطِین
سُن کر یہ شور قافلے والوں کا یوں کہا
بِالکل نہ پریشان ہو کچھ بھی نہیں گیا
ایسا حسین چہرہ تو دیکھا نہیں کبھی
روشن یوں ماہتاب سا دیکھا نہیں کبھی
دے دے اگر زُبان تو وعدہ وفا کرے
مُمکن نہیں یہ شخص کِسی سے دغا کرے
گُزری نہیں تھی رات ابھی آ گیا پیام
قِیمت کے ساتھ پہنچے صحابہ لئے طعام
ہر لحظہ اک کمال ہے ہر اُن کی بات میں
چرچا نبی کے حُسن کا ہے کائنات میں
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Audubon Pennsylvania
Comments
Post a Comment