Chaman Mein Reh Ke Bhi Dil Ko Agar Qarar Nahi Tou Yeh Bahar Ki Touheen Hai Bahar Nahi
چمن میں رہ کے بھی دل کو اگر قرار نہیں
تو یہ بہار کی توہین ہے بہار نہیں
تمہارا حسن جو پھولوں سے آشکار نہیں
مری نگاہ بھی شرمندۂ بہار نہیں
حضور آپ کے وعدوں کا کیا یقیں آئے
یہاں تو زیست پہ بھی اپنی اعتبار نہیں
ہے زندگی مری اک حادثہ جہاں کے لیے
مری تباہی پہ کون آج اشکبار نہیں
وہ آنکھ کیا کہ محبت میں خوں بہا نہ سکے
وہ دل ہی کیا ہے جو زخموں سے لالہ زار نہیں
کوئی ہزار سراپا خلوص بن جائے
ہمیں کسی کا بھی ساحر اب اعتبار نہیں
Comments
Post a Comment