Khel Hoa Kuch Aisa Jis Mein Jeet Hoi Na Maat Seene Saath Laga Baithy Hum Aise Hi Sadmaat
کھیل ہوا کچھ ایسا جس میں جیت ہوئی، نہ مات
سینے ساتھ لگا بیٹھے ہم ایسے ہی صدمات
چاند کسی کا ، چاند کہیں کا چاند کی چنتا چھوڑ
رو رو کیوں ہلکان ہوئی ہے، ہم سے کر لے بات
عشق ہڈوں میں بس جاوے تو کیا کالا کیا نیل
جگ روشن، نیناں روشن، روشن پریتم کی ذات
دیواروں سی شکل بنا لی تُو نے کر کر بین
نہ رونے کو جا دیکھی اور نہ دیکھے دن رات
اتنے میں بھی خوش ہوں، اُس نے بات تو کی مجھ سے
اتنا ہی کافی ہے اُس نے پوچھ لیے حالات
جگ سے کٹ کر لگ جاتا ہے بات پہ اپنا دھیان
باتوں میں جب لے آتے ہیں لوگ تمہاری بات
تیری آنکھ کے آنسو آگے سارے دریا ہیچ
تیری آنکھیں، جھیل سی آنکھیں ؟ جھیل کی کیا اوقات
زین شکیل
Comments
Post a Comment