Ujad Gaya Hai Tou Kia Shehar e Man Karo Wapas Yeh Meri Dharti Hai Mera Watan Karo Wapas
اُجڑ گیا ہے تو کیا شہرِ من کرو واپس
یہ میری دھرتی ہے ، میرا وطن کرو واپس
یہ شہر ، گلیاں ، یہ دریا ، یہ بن ہمارے ہیں
ہمارے صحراء و کوہ و دمن کرو واپس
تمہارا ہوتا تو تم سینچتے محبت سے
خدا کے واسطے میرا چمن کرو واپس
جو کاٹ کاٹ کے تم بیچتے رہے ہو ، نہ دو
مگر جو باقی ہیں سرو و سمن کرو واپس
نٸے خریدنا مشکل ہیں اب ہمارے لیے
جو تم نے چوری کیے ہیں کفن کرو واپس
پکارنا ہے خدا کو ہمیں مدد کے لیے
ہمارے ہونٹ ، زبانیں ، دہَن کرو واپس
ہماری روحیں ہیں ان میں ہماری سانسیں ہیں
کٹے پھٹے سہی لیکن بدن کرو واپس
فرحت عباس شاہ
Comments
Post a Comment