Husn Jab Jab Tera Nazar Aaya Khud Musawar Hi Jalwagar Aaya
حُسن جب جب تیرا نظر آیا
خُود مصوّر ہی جلوہ گَر آیا
مُجھکو مُشرِک بنا دیا تُو نے
اُس کی تصویر میں اُتر آیا
ڈھونڈتا کیا تُجھے زمانے میں
ہو کے خُود سے بھی بیخبر آیا
فیصلہ اب ہے تیرے ہاتھوں میں
مُجھکو کرنا تھا جو وہ کر آیا
دِل میں آیا خیالِ وصل مرے
آپ کا حُسن کیوں نِکھر آیا
آج پھر یاد آ گئی اُس کی
آج دِل بے ارادہ بھر آیا
جانے کیسی تھی رہگزر ارشد
ہم چلے عُمر بَھر نہ گھر آیا
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Audoban Pynsalvania
Comments
Post a Comment