Juz Tere Kisi Aur Ka Sael Nahi Hon Main Mohid Hon Ishterak Ka Qael Nahi Hon Main
جُز تیرے کِسی اور کا سائل نہیں ہوں میں
مُوحِد ہوں اِشتراک کا قائل نہیں ہوں میں
تُو روک نہ سکے گی دوپٹّے سے پونچھ کر
آنسو ہوں تیری آنکھ کا کاجَل نہیں ہوں میں
یہ آرزُو رہی تری زُلفوں سے کھیلتا
چہرے کو ڈھانپتا ترے آنچل نہیں ہوں میں
وِینا ہوں عشق میں جو سِسکتی ہے رات بھر
گُھنگرو بجاتی درد کی پائل نہیں ہوں میں
ارشد میں اَبر بن کے چلوں گا کسی کے ساتھ
چُپکے سے گُزر جاۓ جو بادل نہیں ہوں میں
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Audoban Pynsalvania
Comments
Post a Comment