Samajhta Kon Hai Gham Ke Ishare Sukoon Kaisa Kahan Ki Neend Piyare
سمجھتا کون ہے غم کے اشارے
سکوں کیسا، کہاں کی نیند پیارے
میں کس کے سامنے روؤں گا شب بھر
اگر بجھ جائیں گے سارے ستارے
تم اپنے سب اندھیرے ہم کو دے دو
ہماری روشنی جگنو تمھارے
ہمیں تم چھوڑ کر تو جا رہے ہو
بتاؤ تو مگر کس کے سہارے
ہم ایسے بارشوں کے پانیوں کے
سمندر سے نہیں ملتے کنارے
جوابا کوئی آوازہ نہ آئے
تو بے بس کب، کہاں، کس کو پکارے
سرا مل جائے فرخ زندگی کا
اگر وہ آ کے کہہ دیں، تم ہمارے
عدنان فرخ
Comments
Post a Comment