Be-Raham Ko Hoti Hai Jafaoun Se Muhabbat Hum Hijar Zada Dil Ko Wabaoun Se Muhabbat
بے رحم کو ہوتی ہے جفاؤں سے محبت
ہم ہجر زدہ دل کو وباؤں سے محبت
ہاں عشق کے زخموں پہ خزائیں نہیں آتیں
ہے درد کے ماروں کو سزاؤں سے محبت
ہم سادہ مزاجوں کو تکلف نہیں آتا
اور ان کو بہت شوخ اداؤں سے محبت
بالکل بھی نہ سمجھیں گے پجاری یہ ہوس کے
ہوتی ہے حیا کو جو رداؤں سے محبت
جو لوگ تری قید میں رہتے ہوں سدا مست
ہو کیوں انہیں آزاد فضاؤں سے محبت
سینے میں رکھا دل جو سسکتا ہے مسلسل
تھی اس کو بہت پہلے صداؤں سے محبت
ہے تجھ سے کرن کو بھی کچھ ایسی ہی محبت
جیسے کسی پنچھی کو ہواؤں سے محبت
اسماء کِرن
Asma Kiran
Comments
Post a Comment