Ishq Hai Keh Ulfat Hai Tum Samajh Na Paogy Dil Ki Kaisi Halat Hai Tum Samajh Na Paogy



عشق ہے کہ اُلفت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے
دل کی کیسی حالت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

کیوں سمجھ کے بھی سب کچھ ناسمجھ سا رہتا ہوں
وقت کی نزاکت ہے تم سمجھ نہ پاؤ گے

اک تمھاری طنّازی میری جان کی دشمن
دوسری محبت ہے تم سمجھ نہ پاؤ گے

دل کی خستہ حالی میں مسکرا کے ملنا بھی
کس قدر غنیمت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

باتوں باتوں میں لب پر آتے ہی تمھارا نام
کیوں زباں میں لکنت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

میری ذات میں تم نے ڈوب کر کہاں دیکھا
کس کی کیا علامت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

کیا یقین کرتے ہو تم گمان پر _ یوں ہی
اُن کو کیا شکایت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

زہرِ عشق رگ رگ میں کس قدر سرایت ہے
مجھ میں کتنی وحشت ہے، تم سمجھ نہ پاؤ گے

تم کو کیا پتا راغبؔ اُن کی بے رخی کا نام
رنج ہے، اذیّت ہے تم سمجھ نہ پاؤ گے
افتخار راغب


Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Wo mujh ko dastiyaab bari dair tak raha Main uska intkhaab bari dair tak raha