Main Bhi Musafir Tujh Ko Bhi Jaldi Gadhi Ka Bhi Waqt Hoa Tha
میں بھی مسافر، تجھ کو بھی جلدی
گاڑی کا بھی وقت ہوا تھا
تو نے بھی کوئی بات نہ پوچھی
میں بھی تجھے کچھ کہہ نہ سکا تھا
اک اجڑے سے اسٹیشن پر
تو نے مجھ کو چھوڑ دیا تھا
تیرے شہر کا اسٹیشن بھی
میرے دل کی طرح سونا تھا
کیسے کہوں روداد سفر کی
آگے موڑ جدائی کا تھا
ناصر کاظمی
Comments
Post a Comment