Ranj Ki Jab Guftgo Hone Lagi Aap Se Tum , Tum Se Tu Hone Lagi
رنج کی جب گفتگو ہونے لگی
آپ سے تُم، تُم سے تُو ہونے لگی
چاہیے پیغام ِبر دونوں طرف
لطف کیا جب دو بدو ہونے لگی
میری رسوائی کی نوبت آ گئی
ان کی شہرت کو بکو ہونے لگی
ہے تری تصویر کتنی بے حجاب
ہر کسی کے روبرو ہونے لگی
غیر کے ہوتے بھلا اے شامِ وصل
کیوں ہمارے روبرو ہونے لگی
نا امیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی
اب کے مل کر دیکھیے، کیا رنگ ہو
پھر ہماری جستجو ہونے لگی
Comments
Post a Comment