Yun Ghair Ban Ke Hum Se Takhatab Nahi Karein Apnon Ke Saath Itna Ta'aasub Nahi Karein
یوں غیر بن کے ہم سے تخاطُب نہیں کریں
اپنوں کے ساتھ اِتنا تعصُب نہیں کریں
مِلتے نہیں ہیں پیار کے لمحات بار ہا
اظہارِ آرزو میں تذبذُب نہیں کریں
دُنیا کی روشنی سے سروکار کیا مجھے
یہ ساۓ اور میرا تعاقُب نہیں کریں
کیا اسطرح بھی کوئی بدلتا ہے نگاہیں
ہم اور کیا کریں جو تعجّب نہیں کریں
ارشد چمک رہا ہے شب ہجر کا یہ چاند
ڈر ہے ستارے غم کے تعاقُب نہیں کریں
مرزا ارشد علی بیگ
Mirza Arshad Ali Baig
آڈبان پینسلوانیا
Audoban Pynsalvania
Comments
Post a Comment