Hum Ne Kab Chaha Keh Woh Shakhs Humara Ho Jaye Itna Dukh Jaye Keh Aankhon Ka Guzara Ho Jaye
ہم نے کب چاہا کہ وہ شخص ہمارا ہو جائے
اتنا دکھ جائے کہ آنکھوں کا گزارہ ہو جائے
ہم جسے پاس بٹھا لیں، وہ بچھڑ جاتا ہے
تم جسے ہاتھ لگا دو وہ تمہارا ہو جائے
تم کو لگتا ہے کہ تم جیت گئے ہو مجھ سے
ہے یہی بات تو پھر کھیل دوبارہ ہو جائے
ہے محبت بھی عجب طرز تجارت کہ یہاں
ہر دکاندار یہ چاہے کہ خسارہ ہو جائے
اسرخان انعام
Asar Khan Ina'am
Comments
Post a Comment