Ibadat Ke Liye Jab Jisam e Athar Raqs Karta Hai Jabeen e Ishaq Jhukti Hai Tou Munbar Raqs Karta Hai
عبادت کے لیے جب جسمِ اطہر رقص کرتا ہے
جبینِ عشق جھکتی ہے تو منبر رقص کرتا ہے
عیاں ہوتے ہیں نظروں میں ہزاروں رنگ وحدت کے
اناالحق کی صدا پر جب قلندر رقص کرتا ہے
سوا تیرے کسی شے کی تمنا میں نہیں رکھتا
یہ کیسی آرزو ہے کہ مقدر رقص کرتا ہے
زمانے میں ادا کرتا ہوں جب بھی رسمِ شبیری
تو نوکِ خنجرِ باطل پہ بھی سر رقص کرتا ہے
جنونِ عشق کی کیفیتیں گمنام ہوتی ہیں
مرا نغمہ ہر اک شے کی زباں پر رقص کرتا ہے
مکاں سے لامکاں تک آنِ واحد میں گزرتا ہوں
مری ہستی میں جب تو نور بن کر رقص کرتا ہے
میں بابِ علم سے رکھتا ہوں نسبت اس لیے گھائلؔ
ہتھیلی پر مقدر کا سکندر رقص کرتا ہے
گھائل جونپوری
Ghael Jonpori
Comments
Post a Comment