Jahan Tak Bas Mein Tha , Lutna Gawara Kar Lia Hum Ne Bilakhir Bazm e Yaran Se Kinara Kar Lia Hum Ne
جہاں تک بس میں تھا، لٹنا گوارہ کر لیا ہم نے
بالآخر بزمِ یاراں سے کنارہ کر لیا ہم نے
نہیں تھی آب و تاب ان کی ہمارے شوق سے بڑھ کر
نظر اپنی گنوا دی پر نظارہ کر لیا ہم نے
معطل تھا مگر چُھوٹا کہاں تھا عشق وہ پہلا
ملا بس اک اشارہ تو دوبارہ کر لیا ہم نے
ترے بن تھا بڑا مشکل گزرنا زندگانی کا
مگر پھر تیری یادوں سے گزارا کر لیا ہم نے
لگا جیسے گرا ہو ٹوٹ کر وہ دور سے ہم کو
غلط فہمی میں جگنو کو ستارہ کر لیا ہم نے
اگرچہ اک دیئے کی روشنی کم ہے اندھیرے میں
مگر جو کام بنتا تھا ہمارا کر لیا ہم نے
جاویدجدون
Javed Jadoon
Comments
Post a Comment