Kabhi Kabhi In Habs Bhari Raton Mein Jab Sab Aawazein So Jati Hein
کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں
جب سب آوازیں سو جاتی ہیں
آدھی نیند کی گھائل سی مدہوشی میں
اک خواب انوکھا جاگتا ہے
میں دیکھتا ہوں
گرد کی اس چادر سے اُدھر
جو میرے اُس کے بیچ تنی ہے
وہ بھی تنہا جاگ رہا ہے
امجد اسلام امجد
Comments
Post a Comment