Konsa Ab Kisi Janat Se Nikalna Hai Mujhe Main Tere Dil Mein Hon , Izat Se Nikalna Hai Mujhe
کون سا اب کسی جنت سے نکلنا ہے مجھے
میں ترے دل میں ہوں، عزت سے نکلنا ہے مجھے
چار دیواری مری کاٹ رہی ہے مجھ کو
آج اس دشت کی وحشت سے نکلنا ہے مجھے
راہ کے پیڑ ذرا دیر یہ بارش تھم لے
میں مسافر ہوں، تری چھت سے نکلنا ہے مجھے
تھام لیتا ہوں ترا ہاتھ مگر یہ تو بتا
کس طرح پہلی محبت سے نکلنا ہے مجھے
زرد پڑتا ہوا انصاف لہو مانگتا ہے
سر خرو ہو کے عدالت سے نکلنا ہے مجھے
موند رکھوں گا میں چہروں سے بھری آنکھوں کو
آئینہ خانوں کی حیرت سے نکلنا ہے مجھے
فاروق بھٹی
Farooq Bhatti
Comments
Post a Comment