Kisi Hath Ne , Kisi Loh Peh Jo Nahi Lekha
کسی ہاتھ نے، کسی لوح ﭘﮧ
جو نہیں لکھا
وہی ایک حرفِ گماں ہیں ہم
خطِ گمشدہ میں لکھی گئی
کوئی اجنبی سی زباں ہیں ہم
کسی اور خطۂ درد پر جو گُزر گیا
اُسی وقت کی تگ و تاز ﮐﺎ
کوئی بےنشاں سا نشاں ہیں ہم
کبھی اپنے ہونے کے واہمے سے
نکل کے دنیا کو دیکھیے
تو نہ کھُل سکے کہ کہاں ہیں ہم
امجد اسلام امجدؔ
Amjad Islam Amjad
Comments
Post a Comment