Tere Hone Ka Yaqeen Tujh Ko Dilaya Tha Kabhi Main Ne Ae Shakhs , Tujhe Jeena Sekhaya Tha Kabhi
تیرے ہونے کا یقیں تجھ کو دلایا تھا کبھی
میں نے اے شخص، تجھے جینا سکھایا تھا کبھی
آخر اک روز مجھے تجھ سے نکلنا تھا کہ میں
وہم کی طرح تِرے ذہن میں آیا تھا کبھی
اب لہو تھوک رہا ہے وہ تری فرقت میں
جس نے محفل میں تری رنگ جمایا تھا کبھی
تُو جنہیں کاٹ رہا ہے بڑی بیدردی سے
انہیں ہاتھوں سے تجھے میں نے بنایا تھا کبھی
قہقہے اس لیے اب راس نہیں آتے مجھے
میں نے اِک شخص کو جی بھر کے ہنسایا تھا کبھی
ندیم بھابھہ
Nadeem Bhabha
Comments
Post a Comment